تیری بستی میں جدھر سے گزرے حبیب جالب 07 ستمبر 2020 شیئر کریں تیری بستی میں جدھر سے گزرے ہائے کیا لوگ نظر سے گزرے کتنی یادوں نے ہمیں تھام لیا ہم جو اس راہ گزر سے گزرے