تیرے ہونے سے

دل کی کونپل ہری تیرے ہونے سے ہے
زندگی زندگی تیرے ہونے سے ہے


کشت زاروں میں تو کارخانوں میں تو
ان زمینوں میں تو آسمانوں میں تو


شعر میں نثر میں داستانوں میں تو
شہر و صحرا میں تو اور چٹانوں میں تو


حسن صورت-گری تیرے ہونے سے ہے
زندگی زندگی تیرے ہونے سے ہے


تجھ سے ہے آفرینش نمو ارتقا
تجھ سے ہیں قافلے راستے رہنما


تو نہ ہوتی تو کیا تھا چمن کیا صبا
کیسے کٹتا سفر درد کا یاس کا


آس کی روشنی تیرے ہونے سے ہے
زندگی زندگی تیرے ہونے سے ہے


خوف و نفرت کی ہر حد مٹانے نکل
عقل و دانش کی شمعیں جلانے نکل


زیر دستوں کی ہمت بندھانے نکل
ہم خیال اور اپنے بنانے نکل


اب کشا بے کسی تیرے ہونے سے ہے
زندگی زندگی تیرے ہونے سے ہے