تسکین غم دل کے لیے جیتا ہوں

تسکین غم دل کے لیے جیتا ہوں
جیتا بھی نہیں، چاک جگر سیتا ہوں
اے گردش ایام تری عمر دراز
میں بادہ نہیں تیرا لہو پیتا ہوں