تسکین دل کے واسطے ہر کم بغل کے پاس

تسکین دل کے واسطے ہر کم بغل کے پاس
انصاف کریے کب تئیں مخلص حقیر ہو
یک وقت خاص حق میں مرے کچھ دعا کرو
تم بھی تو میرؔ صاحب و قبلہ فقیر ہو