طرحی غزل

مشاعرے کے لیے قید طرح کی کیا ہے
یہ اک طرح کی مشقت ہے شاعری کیا ہے


جو چاہتے ہیں کہ میں طرح میں غزل لکھوں
انہیں خبر ہی نہیں میری پالیسی کیا ہے


غزل جو طرح میں لکھی ہے کس طرح لکھی
یہ پوچھنے کی کسی کو اتھارٹی کیا ہے


غزل کی شکل بدل دی ہے آپریشن سے
سخن وری ہے اگر یہ تو سرجری کیا ہے


میں جب غزل میں گلستاں کا ذکر کرتا ہوں
وہ پوچھتے ہیں گلستاں کی فارسی کیا ہے


غزل کے بدلے اگر کچھ معاوضہ مل جائے
میں سوچتا ہوں تو پھر شاعری بری کیا ہے


مری غزل میں تخلص کسی کا فٹ کر دو
تخلصوں کی بھی اس شہر میں کمی کیا ہے