تمنا کچھ تو لے آتی ہے لب پر صوفی تبسم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں تمنا کچھ تو لے آتی ہے لب پر یہ کچھ قصے سناتی ہے نظر سے مگر ہے آنکھ ایسی راز پرور نظر کو بھی چھپاتی ہے نظر سے