تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں

تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں
کبھی روضہ ترا یا احمد مختار آ دیکھیں


شفا ہو جائے دم میں کشتۂ ہجر محمد کو
اگر وہ خواب میں بھی حالت بیمار آ دیکھیں


یہ دل تھا ان کا مسکن مت اجاڑ اس کو غم ہجراں
غضب آ جائے گا گر شاہ دیں مسمار آ دیکھیں


نہ کچھ مرنے کا غم ہو اور نہ کچھ شکوہ ہو فرقت کا
اگر حالت مری وہ سید ابرار آ دیکھیں


جو مداح نبی پر طعنہ زن ممتاز ہوتے ہیں
دکھائیں شعر اپنے اور مرے اشعار آ دیکھیں