تلخیوں میں سما کے پیتا ہوں

تلخیوں میں سما کے پیتا ہوں
جاں کی بازی لگا کے پیتا ہوں
غم سے گھبرا کے لوگ پیتے ہیں
غم کو میں مے بنا کے پیتا ہوں