ہمارے پیارے نبیﷺ نے فرمایا میں ٹیک لگاکرنہیں کھاتا
علی ابن اقمر بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابو جحیفہؓ کو فرماتے ہوئےسناکہ رسول ﷺنے فرمایا:
میں ٹیک لگاکر نہیں کھاتا۔
تشریح:
رسول کریم ﷺ نے کیوں فرمایا کہ میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا؟
جواب: عبداللہ بن بسر ؓفرماتے ہیں کہ ایک اعرابی نے رسول کریم ﷺ کو بکری کا گوشت ہدیہ میں بھیجا تو آپﷺ گھٹنو ں کے بل بیٹھ کر کھانے لگے،جب اعرابی نے اس حالت میں بیٹھ کر کھاتے دیکھا تو کہا: اے اللہ کے رسولﷺیہ آپ کیسے بیٹھےہوئے ہیں؟تو رسول کریمﷺنے فرمایا:
اللہ نے مجھے عاجزومسکین بندہ بنایاہے،متکبراورسرکش نہیں بنایا ۔
امام ابن بطال رحمتہ اللہ کہتے ہیں کہ گھٹنو ں کے بل بیٹھنا عاجزی کی علامت ہے، اس لیے رسول کریم ﷺاللہ کے سامنے اپنی عاجزی کو ظاہر کرنے کے لیے گھٹنو ں کے بل بیٹھے ۔سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺکو کبھی ٹیک لگا کر کھاتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔
امام مجاہد رحمتہ اللہ سے منقول ہے کہ رسول کریم ﷺ نےایک بار ٹیک لگاکر کھایا،مگر پھر ترک کردیااور کہا:
اےاللہ !میں تیرا بندہ اور رسول ہو ں
ٹیک لگا کر کھانے کا مطلب:
امام خطابی رحمتہ اللہ فرماتے ہیں کہ عام لوگ سمجھتے ہیں کہ کھاتے وقت انسان ایک جانب کو جھک جائے اور وزن ڈال لے تو اسے ٹیک لگا کر کھانا کہتے ہیں،حالانکہ یہ ٹیک لگانا نہیں۔ٹیک لگا کر کھانے کا مطلب یہ ہے کہ انسان کے نیچے گدابچھاہواور اس پر انسان پر سکون ہوکربیٹھ جائے۔
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ زیادہ کھاتے ہیں،میں ان کی طرح ٹیک لگا کر نہیں کھاتا بلکہ میں اتنا کھاتا ہو ں جس سے حاجت پوری ہو سکے۔
ٹیک لگا کر کھانے کے متعلق علمائے سلف کا موقف:
ابن قاص رحمتہ اللہ کہتے ہیں:
ٹیک لگا کر کھانے کی ممانعت صرف نبی کریم ﷺ کے لیے ہے عام انسان ٹیک لگا کر کھانا کھا سکتے ہیں۔
امام بیہقی رحمتہ اللہ نے ابن قاص کا تعاقب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیک لگا کر کھانا ہر امتی کے لیے منع ہے،کیونکہ یہ متکبر کا فعل ہےاور عجمی بادشاہ ایسا کیا کرتے تھے۔
اگر انسان کو کو ئی عارضہ لاحق ہے جس کی بنا پر ٹیک لگا کر کھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تو پھر ٹیک لگا کر کھاناجائزہے۔
حدیث پاک کے فوائد:
۱۔ ٹیک لگا کر کھانا منع ہے۔
۲۔ ٹیک لگا کر کھاناتکبر کی علامت ہےاور تکبر بذات خود منع ہے،اس لیے ٹیک لگا کر کھانا بھی ممنوع ہوا۔دوسری بات یہ ہے کہ ٹیک لگا کر کھانا صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
۳۔نبی کریم ﷺبڑے عاجزیاور انکساری کرنے والے تھے۔