طعنۂ عصیاں دینے والو ایک نظر اس پر بھی ڈالو

طعنۂ عصیاں دینے والو ایک نظر اس پر بھی ڈالو
میری توبہ کے شیشے پر فطرت نے خود پتھر پھینکا
بے موسم گھر آئے بادل بن بادل بھی برسا پانی
میں نے جب بھی توبہ کر کے مینا توڑی ساغر پھینکا