تاب و طاقت کو تو رخصت ہوئے مدت گزری میر تقی میر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں تاب و طاقت کو تو رخصت ہوئے مدت گزری پند گو یوں ہی نہ کر اب خلل اوقات کے بیچ زندگی کس کے بھروسے پہ محبت میں کروں ایک دل غم زدہ ہے سو بھی ہے آفات کے بیچ