سورج ساگر اسد محمد خاں 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ترے منظر پر کوئی چاند ابھرے کچھ کہتا رہے تری لہروں سے تو چاند کی چاہت میں پھولے میں جلتا رہوں بس تیرے لیے مجھے کیا لینا مجھے کیا کہنا مرے ساگر میں وہ سورج ہوں جو آگ شفق سب طے کرتا بالآخر تجھ میں ڈوب چلا