سورج کے جلتے وہار میں

سورج کے جلتے وہار میں
بس گئی
بسنتی رنگ بھری بدری
کہ بدری برس گئی
اک رت کی
جلتی بہار میں
کایا کی سرسوں جھلس گئی
اور جھوم جھوم کے ناچ رہی دھرتی
کہ بدری برس گئی
یہی ناچ امر یہی کھیل امر
کیا گئے دنوں کا پچھتاوا
کیا نئی رتوں کا بہلاوا
نینوں کی جوت جگائے رکھو
کس روز بہار بسنت نہیں
اس پاگل رت کا انت نہیں
کوئی انت نہیں