سنایا یار نیں آ کر دو تارہ (ردیف .. ا)

سنایا یار نیں آ کر دو تارہ
بلندی پے چڑھا میرا ستارہ


مزیداری ہے ساری ہند کے بیچ
نہ کر عزم سمرقند و بخارا


رہا ہے عشق بازی بیچ وہ چست
بتاں کن نقد دل کوں جن نیں ہارا


رہے گا جان جیتا کیوں کے یکروؔ
نگہ کا تیر تجھ انکھیاں نیں مارا