شوگراوربلند فشارِخون کےمریضوں کےلیےسٹیویا بہترین علاج کیسے ثابت ہوسکتی ہے؟
لکھنوانڈیا سے ایک کتابThe Plants of the Quran شائع ہوئی ۔اس کے مصنف ڈاکٹر محمد اقتدار حسین فاروقی ہندوستانی مسلمان اور معروف ماہر نباتات ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں قرآن پاک میں آئے ہوئے پودوں،جڑی بوٹیوں اور پھلوں کا ذکر بڑی تفصیل کے ساتھ کیا ہے۔
اسی حوالے سے ایک اہم جڑی بوُٹی Steviaہے جو کہ گوناگوں خصوصیات کی حامل ہے ۔اسےعام زبان میں میٹھی میٹھی یا شیریں بوُٹی کہتے ہیں۔اس کے استعمال اور فوائد کے بارے میں تاریخی شواہد بھی موجود ہیں۔یہ پودا پچھلے 1500سال کے عرصے سے جنوبی امریکہ کی ایک قدیم قوم جسے گورانی کے نام سے جانا جاتا ہے،کے زیرِاستعمال رہاہے۔اس کے پتے عرصہ دراز سے برازیل اور پیراگویےمیں چائےاورمختلف دواؤں میں مٹھاس پیدا کرنےکی غرض سےاستعمال کیے جاتے رہےہیں۔
اس پودے کا نام ایک اسپینی طبیب اور ماہرنباتات Jacobs Stevus Petrus کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔موصوفValencia یونیورسٹی میں نباتات کے استادتھے۔انہوں نے عرصہ دراز تک بڑی جانفشانی سےاس پودےپر تحقیق کی اور اس کی گرانقدرمعلومات اور خصوصیات سےآگاہ کیا۔اس کےبعد1931 میں دو فرانسیسی کیمیا دانوں نے اس پودے پر مزید تحقیق کرتے ہوئے اس کے لازمی جزو glycoside کی نشاندہی کی جوکہ اس میں مٹھاس کی موجودگی کا باعث بنتا ہے۔جاپان میں اس بوُٹی کو مختلف کھانے کی اشیا مشروبات خاص کر کوکا کولا وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے ۔تقریبا َ 1980کے وسط میں امریکہ میں بھی Stevia مقبول عام ہو نا شروع ہوئی اور اب اسے شیرینی سے بھرپور اورصحت افزا غذا بنانے کی غرض سے زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانے لگاہے۔
ذیابیطیس کے مریضوں کے لیے:
برسوں کی تحقیق اور مشاہدات کے نتیجے میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کہ سٹیویا کو آپ چینی کے نعم البدل کےطور پر استعمال کر سکتے ہیں۔خاص طور پر یہ ذیابیطیس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو رہی ہےکیونکہ اس میں حرارے calories کی موجودگی تقریباَ نہ ہو نے کے برابر ہے۔پودے کا نباتاتی نام Stevia Raboundiana ہے ۔اس کے دو قابل ذکر کمپاؤنڈ Steviosides اور Rabavdioside ہوتے ہیں،جن کی شیرینی کی خاصیت عام چینی سے کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔Steviosides کی بڑی خوبی اس کا عام خوردنی استعمال ہے۔اس کے استعمال سے خون میں شوگر کا تناسب نہیں بڑھتا اور اسے ذیابیطیس کے مریض بے خوف و خطر میٹھے کے طورپر کھاپی سکتے ہیں۔آپ یقیناَ اس امر سے واقف ہو ں گے کہ ذیابیطیس کو عالمی معیار کی صحت کے حوالے سے بھی ایک خطرناک بیماری کے طورپر تسلیم کیاگیا ہے۔یہ بیماری عام طور پر خون میں معمول سے بڑھی ہو ئی شوکر یا لبلبے کا انسولین مطلوبہ مقدار سے کم پیدا کرنے کی وجہ سے ہوتی ہے ۔
اور ایک رپورٹ کے مطابق type-2 شوگر کے مریضوں کو ایک گرام مقدار میں Steviosia ہر کھانے کے ساتھ کھلائی گئی۔ نتائج بے حد حوصلہ افزا تھے کیونکہ اس گروپ کے تمام افراد کے خون میں شامل شوگر میں تقریباَ 18% کمی واقع ہوئی۔انسولین ایک ہارمون ہے جس کا اخراج لبلبے Pancreas سے ہوتا ہے ۔یہ خلیات میں سے شوگر لے جاکر خون میں شامل Carbohydrates کے توازن وتناسب کو جسم میں برقرار رکھتا ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ Stevioside غالباًانسولین کی مقدار میں اضافہ کرکے خلیات پر اس کی اثر پذیری کو بڑھاتی ہے،جس سے خون میں اضافی شوگر میں واضح طور پر کمی واقع ہو جاتی ہے۔لہذا Type-2 شوگر کے مریض اس سے زیادہ مستفید ہو سکتے ہیں۔
بلند فشارِخون کےمریضوں کےلیے:
اس بوُٹی کا دوسرا کرشمہ بڑھے ہوئے فشارِخون (blood pressure)کو نارمل سطح پر لاناہے۔آپ یقیناَاس بات سے واقف ہو ں گے کہ بلند فشارِخون کئی خطرناک اور جان لیوا بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔جن میں عارضہ قلب،فالج،اور گردوں کے فعل میں تعطل وخرابی قابل ذکرہیں۔
چین میں اس بوُٹی کو Proving کے لیے ایک گروپ پر مشتمل مریضوں میں سے ہر ایک کوSteviodide کی 500mg خوراک روزانہ دن میں تین دفعہ کھانے کے لیے دی گئی ۔دوسال کے عرصہ میں جو مشاہدات سامنے آئے ان کی تفصیل یہ ہے ۔
فشارِخون میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی اور ان میں سے بہت سے مریضوں کا بلڈ لیول معمول پر آگیا ۔ اس کے علاوہ چند ایک مریض جن کا دل نارمل سائز سے بڑھا ہوا تھا جوکہ بلند فشارِخون کے نتیجے میں ہوتاہے ،وہ بھی سائز میں کم پایا گیا۔تجربات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہےکہ بہتر نتائج حاصل کرنے کی غرض سے اس بو ٹی کو طویل عرصے تک زیرِاستعمال رکھا جائےاور ساتھ ہی بڑی خوراکو ں کی صورت میں کھایا جائے۔اکثر اوقات ذیابیطیس میں مبتلا مریضوں کا فشارِخون بڑھا ہوا ہوتا ہے ۔جس کو سٹیویا کے پتوں یا اس سے بنی ادویات کو کھا کر کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔