افسانہ: آخری بارش اور خوب صورت بڑھاپا
بارش برس رہی تھی ۔ آسمان پر بادل مزید گہرے ہو رہے تھے ۔۔۔ بہت گہرے۔۔۔اور بارش کی بوندیں اس کی بند آنکھوں کے در کھٹکھٹا رہی تھیں۔لیکن وہ ۔۔۔
بارش برس رہی تھی ۔ آسمان پر بادل مزید گہرے ہو رہے تھے ۔۔۔ بہت گہرے۔۔۔اور بارش کی بوندیں اس کی بند آنکھوں کے در کھٹکھٹا رہی تھیں۔لیکن وہ ۔۔۔
کراچی میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پاکستان کا پہلا فاسٹ چارجنگ اسٹیشن قائم کیا گیاہے۔ اس اسٹیشن کو " لِبرا چارجنگ ہب" کا نام دیا گیا ہے ۔ صرف 15 منٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کوچارج کر سکتے ہیں۔ کیا پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی کوئی گنجائش ہے؟ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کا کیا مستقبل ہے؟ کیا بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے مہنگے تیل سے چھٹکارا مل سکتا ہے؟ آپ کو تفصیل سے آگاہ کرتے ہیں۔
یاروں نے اس مشکل کا عجیب حل نکالا۔ ایک حسن بھائی بہت موٹے شیشوں کا چشمہ لگاتے تھے۔ ستم ظریفوں نے ان کا نام اندھے حسن رکھ دیا۔ دوسرے حسن بھائی چشمہ نہیں لگاتے تھے۔ کم بختوں نے انھیں چُندھے حسن کہنا شروع کردیا۔ ایک انور شاہ جی ہوگئے اور دوسرے انور حاجی۔ ایک کامی باس ہیں اور ایک کامی بھوں۔
بڑے پیارے پیارے محبت کرنے والے لوگ اس شہر میں رہتے تھے کہ جن کا اب نام بھی لیتے ہوئے حلق میں آنسو اٹکتے ہیں۔ یہ شہر نہ تھا، شہرِ محبت تھا۔ مگر پھر جانے کیا ہوا، شہر کو شہر ہی نگل گیا۔ وہ مانوس چہرے، وہ محلے وہ بھلے لوگ، ہر بار لوٹ کے جانے پر نظر نہ آتے تھے۔ شہر والے بدل گئے یا شہر بدل گیا۔ بد امنی، سیاست، جرائم، آلودگی، نئی بنتی ہوئی آبادیاں، کراچی کو کھا گئیں۔