سعادت حسن منٹو اور پاکستان
جب ہندوستان کے دو حصے ہوئے تو میں بمبئی میں تھا۔ ریڈیو پر قائد اعظم اور پنڈت نہرو کی تقریریں سنیں۔ اس کے بعد جب بٹوارہ ہو گیا تو میں نے وہ ہنگامہ بھی دیکھا جو بمبئی میں برپا ہوا۔ اس سے پہلے ہر روز اخباروں میں ہندو مسلم فسادات کی خبریں پڑھتا رہا تھا۔ کبھی پانچ ہندو مارے جاتے تھے کبھی پانچ مسلمان۔ بہرحال قتل و خون کا توازن اوسطاً برابر ہی رہتا تھا۔