موبائل فون کے فائدے اور نقصانات
موبائل کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے اور وہ بہت کچھ جو بھی ہے اس کا انحصار والدین پر ہے۔لیکن جب ہم خود بچوں کو موبائل دیتے ہیں تو پھر اس میں بچوں کا کیا قصور ہے؟
موبائل کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے اور وہ بہت کچھ جو بھی ہے اس کا انحصار والدین پر ہے۔لیکن جب ہم خود بچوں کو موبائل دیتے ہیں تو پھر اس میں بچوں کا کیا قصور ہے؟
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کو کانفرنس میں خوش آمدید کہا اور کہا کہ پاکستان کے لیے 2022 میں 48ویں اجلاس کی میزبانی کرنا فخر کی بات ہے
پہاڑوں کی اونچائی بادلوں سے رازدارانہ باتیں کرتی دکھائی دیتی ہے۔ سوات کے خوب صورت علاقوں میں کالام اور بحرین کے ساتھ ساتھ فضا گٹ، مالم جبہ، گبینہ جبہ اور ہوشو وغیرہ بھی ہے جو کہ سیاحت کے لیے بہترین مقامات ہیں۔
جب ہندوستان کے دو حصے ہوئے تو میں بمبئی میں تھا۔ ریڈیو پر قائد اعظم اور پنڈت نہرو کی تقریریں سنیں۔ اس کے بعد جب بٹوارہ ہو گیا تو میں نے وہ ہنگامہ بھی دیکھا جو بمبئی میں برپا ہوا۔ اس سے پہلے ہر روز اخباروں میں ہندو مسلم فسادات کی خبریں پڑھتا رہا تھا۔ کبھی پانچ ہندو مارے جاتے تھے کبھی پانچ مسلمان۔ بہرحال قتل و خون کا توازن اوسطاً برابر ہی رہتا تھا۔
”سگریٹ نوشی صحت کے لیے مضر ہے۔ “یہ جملہ کسی قول کی طرح ہم بچپن سے سن رہے ہیں اور ہمیں ازبر ہے ۔نشہ اسلام میں جائز نہیں مگر فلموں، ڈراموں حتیٰ کہ روزمرہ کی زندگی میں بھی سگریٹ پینا ایک خاص طبقے کے لیے اسٹائل تصور کیا جاتا ہے
میری ماں مجھے معاف کر دینا تاکہ میری جان آسانی سے نکل سکے اور میری بیٹیوں کی شادی کسی انسان سے کرنا جو ان کی ذمہ داری اٹھا سکے۔
ایئر فورس کے افسر نے بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاک فضائیہ نے اس مشکوک ’شئے‘ کی مکمل نگرانی کی۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے سربراہ نے بھارتی حدود کی جانب سے پاکستان میں مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کے کیا مقاصد تھے، یہ تو بھارت ہی بتا سکتا ہے
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منایا جائے گا۔
کشمیر اور فلسطین ایک تاریخی جدوجہد کا نام ہے جو دو متنازعہ اور مقبوضہ علاقے ہیں۔ پاکستان اور ہندوستان کے پارٹیشن کے بعدتنازعہ کشمیر شروع ہوا،دونوں ممالک کے مطابق جمو و کشمیر کا پورا خطہ ان کا ہے۔ فلسطین میں مسجدِ اقصیٰ چونکہ مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتی ہے تو گویا یہودیوں کا دعویٰ یہ ہے کہ فلسطین ان کی ریاست ہے اس لیے وہ قابض ہونا چاہتے ہیں۔