بچوں میں چوری کی عادت… والدین کیا کریں؟
چوری کی عادت اگر پختہ ہو جائے تو بڑے جرائم کی طرف بھی راغب کرسکتی ہے۔
چوری کی عادت اگر پختہ ہو جائے تو بڑے جرائم کی طرف بھی راغب کرسکتی ہے۔
ماں باپ اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو اچھے سے اچھا سکول تلاش کرکے اس میں بھیجتے ہیں اور ہزاروں روپے خرچ کرتے ہیں تاکہ ان کی بنیادی تعلیم اچھی ہو۔عموماً یہ سب پاپڑ اس لیے بیلے جاتے ہیں کہ اس کے سبب ملنے والی اچھی جاب ان کے مستقبل کی ضامن ہو۔
پاکستان میں ایک بار پھر لوڈ شیڈنگ نے ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ نہ دن میں چین نہ رات کو آرام۔ یہاں تک کہ پاکستان میں جنگلات بھی آگ کی لپیٹ میں ہیں جس سے ہماری نیند حرام ہورہی ہے۔۔۔درخت لگائیے اور پرسکون نیند حاصل کیجیے۔۔۔مگر کیسے؟
چیختے چلاتے بچے کو خاموش کرانے کے دوران زیادہ تر والدین اس پر جھلا جاتے ہیں اور یہ آسان بھی ہوتا ہے۔لیکن مار پیٹ اس مسئلے کا محض وقتی حل ہے۔ جب آپ کا بچہ کسی قسم کا خطرناک قدم اٹھارہا ہو اور آپ کے منع کرنے پر مان بھی نہ رہا ہو۔ آپ کے بلانے پر نہ آئے، ذرا سا ہاتھ لگانے پر ہاتھ جھٹک دے یا خدانخواستہ بات بات پر آپ کو یا چھوٹے بہن بھائیوں کو مارنے کو دوڑے تو سمجھ لیجیے بچہ چڑچڑا ہورہا ہے۔