مدینہ منورہ ،ایک چنیدہ ریاست
حضرت موسی علیہ السلام نے فرعون کے سامنے جب اپنی دعوت ،معجزات اور مقصد بعثت بیان کیا تو اس پر جو فوری ردعمل سامنے آیا اس کے بارے میں قرآن کہتاہے ’’قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اِنَّ ہٰذَا لَسٰحِرٌ عَلِیْمOٌیُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَکُمْ مِّنْ اَرْضِکُمْ فَمَا ذَا تَاْمُرُوْنOَ(سورہ اعراف،آیات109,110)،ترجمہ:اس پر فرعون کی قوٍم کے سرداروں نے آپس مٍیں کہا یقیناََیہ شخص بڑا ماہر جادوگر ہے ،تمہیں تمہاری زمین سے بے دخل کرنا چاہتاہیــ‘‘۔