افغانستان میں بچیوں کی تعلیم، میاں خان کی کہانی کس طرح مغربی پراپیگنڈے کا جواب دیتی ہے؟
حالات سے ستائے ایک باپ کی بیٹیوں کی تعلیم کے لیے اتنی محبت ایک افغانی باپ کی اس تصویر کے تو بالکل ہی خلاف ہے جو عام طور پر میڈیا میں پیش کی جاتی ہے۔
حالات سے ستائے ایک باپ کی بیٹیوں کی تعلیم کے لیے اتنی محبت ایک افغانی باپ کی اس تصویر کے تو بالکل ہی خلاف ہے جو عام طور پر میڈیا میں پیش کی جاتی ہے۔
عمر خالد خراسانی افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں اس وقت ہلاک ہوگئے جب ان کی گاڑی ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔
مغرب سے لے کر مشرق تک، ہر اخبار کے لیے یہ ایک بڑی خبر تھی۔ کیونکہ امریکیوں کے مطابق ایمن الزوہری ہی وہ شخص تھا جس نے نائن الیون کے حملے کا منصوبہ تیار کیا اور دو سے تین ہزار کے درمیان افراد کی جان لے گیا۔ وہ روئے زمین پر اپنے بڑے دشمنوں میں انہیں گردانتے تھے۔ ایف بی آئی (FBI) کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق امریکی حکام نے ایمن الزواہری کی گرفتاری یا سزا میں معاونت پر پچیس ملین یعنی ڈھائی کروڑ ڈالر تک کا انعام رکھا ہوا تھا۔
افغانستان میں حالیہ زلزلے سے ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ افغانستان میں گزشتہ پانچ برس میں تقریباً پچاس دفعہ زلزلوں کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ افغانستان میں اس لیے آتے ہیں کیوں کہ۔۔۔۔
ایک نسبتاً طویل خاموشی کے بعد داعش کا دوبارہ زندہ ہوجانا دنیا کے سب امن پسند انسانوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔کیا انسانی زندگی کی قدروقیمت سے ناواقف اور اپنے مخالفوں کو تکفیری حربوں سے نیست و نابود کردینے والی داعش ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے۔ اور اب اس کا ہدف کیا ہے:پاکستان، افغانستان یا اس سے آگے کچھ اور؟؟
ایک طرف چین نے امریکہ اور مغرب کی ان امیدوں پر پانی پھیر دیا جو یہ سوچ رہے تھے کہ بچیوں کے سکول بند ہونے پر چین کی طرف سے ردعمل ایک عالمی ضرورت ہے اور وہ ضرور آئے گا، بلکہ چین نے الٹا امریکہ سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ وہ طالبان کے منجمد اثاثے بحال کردے تاکہ اس کی معیشت کو سہارا ملے
پوچھ گچھ کرنے والوں نے ہمیں بہت ایک دوسرے کے خلاف کرنے کی کوشش کی۔ کئی قید خانے ایسے ہوتے تھے جہاں یا تو افغان زیادہ ہوتے یا عرب۔ جب پوچھ گچھ کرنے والے چاہتے کہ مجھے تنہائی کا شکار کریں تو وہ مجھے افغانیوں کے بلاک میں بھیج دیتے ، یہ سمجھتے ہوئے کہ وہاں میری زندگی مشکل ہو جائے گی۔ کیونکہ وہاں کوئی عرب نہیں۔ وہ شاید یہ نہیں جانتے تھے کہ ہم مسلمان تو ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور کسی دوسرے کیمپ میں جانے والا وہاں بطور مہمان رکھا جائے گا، جب تک بھی وہ وہاں رہے۔
موجودہ افغان معیشت منشیات فروشی میں دھنسی ہوئی ہے۔ اس کا واحد حل یہ ہے کہ افغانیوں کو کوئی متبادل دیا جائے کہ وہ پوست کی کاشت چھوڑ کر اپنی زمینوں کو کسی حیات بخش فصل کے لیے کھود سکیں۔ اس کے لیے دنیا کو موجودہ افغان حکومت کو حقیقت سمجھتے ہوئے ان کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے۔ یہی افغانیوں اور انسانیت کے حق میں بہتر معلوم ہوتا ہے۔ ورنہ یہ تو آپ اور ہم جانتے ہی ہیں، آپ ظلم کو کیسا بھی روپ دیں ، کوئی بھی شکل بنا کر پیش کر لیں، امن آئے گا اور نہ بہتری کی کوئی صورت ہی برآمد ہوگی۔
بدلے ہوئے حالات میں یہی "سب سے پہلے پاکستان" کا تقاضا بھی ہے۔کل اگر پاکستان کی خاطر اسلام سے یوٹرن لیا گیا تھا تو آج سیکولرزم سے یوٹرن لینے میں بھی قباحت نہیں ہونی چاہیئے۔کل اگر امریکہ کی خاطر اپنے بہترین آفیسرز اور جوان جیلوں کی نذر کیئے گئے یا پرائی جنگ کا ایندھن بنا کر ضائع کیئے گئے تھے تو آج پاکستان کی خاطر چند لوگ کیوں کنارے نہیں کیئے جا سکتے؟ اگر ہم بدلے ہوئے حالات کے مطابق اپنے کو نا ڈھال سکے تو خطے کی صورتحال نے اور پڑوسی ممالک کی ضروریات نے ہمارے وجود اور بقاء کےلئے سنجیدہ مسائل پیدا کر
اس دفعہ، بزکشی ٹورنامنٹ کو دیکھنے کے لیے نہ صرف طالبان جنگجو نماز جمعہ کے بعد ہجوم میں شامل ہوئے ہیں بلکہ ایک مقامی کمانڈر بھی حصہ لے رہے ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ حاجی محمد پہلوان ، جو بزکشی کے ایک مایا ناز کھلاڑی ہیں، ان کے کلب کی قیادت ایک ضلعی گورنر کر رہے ہیں۔