#افغانستان

افغانوں کی منشیات فروشی سے منسلک تلخ  باتیں اور مغربی طاقتوں کا رویہ

  • فرقان احمد
پوست

موجودہ افغان معیشت منشیات فروشی میں دھنسی ہوئی ہے۔ اس کا واحد حل یہ ہے کہ افغانیوں کو کوئی متبادل دیا جائے کہ وہ پوست کی کاشت چھوڑ کر اپنی زمینوں کو کسی حیات بخش  فصل  کے لیے کھود سکیں۔ اس کے لیے دنیا کو  موجودہ افغان حکومت کو حقیقت سمجھتے ہوئے ان کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے۔ یہی افغانیوں اور انسانیت کے حق میں بہتر معلوم ہوتا ہے۔  ورنہ یہ  تو آپ اور ہم جانتے ہی ہیں، آپ ظلم کو کیسا بھی روپ دیں ، کوئی بھی شکل بنا کر پیش کر  لیں،  امن  آئے گا اور نہ  بہتری کی کوئی صورت ہی برآمد ہوگی۔

مزید پڑھیے

افغانستان میں مستحکم ہوتی صورت حال اور ایسے میں ہمارے کرنے کا کام

  • خالد محمود عباسی
پاکستان اور افغانستان

بدلے ہوئے حالات میں یہی "سب سے پہلے پاکستان" کا تقاضا بھی ہے۔کل اگر پاکستان کی خاطر اسلام سے یوٹرن لیا گیا تھا تو آج سیکولرزم سے یوٹرن لینے میں بھی قباحت نہیں ہونی چاہیئے۔کل اگر امریکہ کی خاطر اپنے بہترین آفیسرز اور جوان جیلوں کی نذر کیئے گئے یا پرائی جنگ کا ایندھن بنا کر ضائع کیئے گئے تھے تو آج پاکستان کی خاطر چند لوگ کیوں کنارے نہیں کیئے جا سکتے؟ اگر ہم بدلے ہوئے حالات کے مطابق اپنے کو نا ڈھال سکے تو خطے کی صورتحال نے اور پڑوسی ممالک کی ضروریات نے ہمارے وجود اور بقاء کےلئے سنجیدہ مسائل پیدا کر

مزید پڑھیے

افغانیوں میں انتہا پسندی بڑھنے کی سب سے بڑی براہ راست وجہ امریکہ خود ہے

افغانستان

نسل  کشی اور اس کے مرتکب افراد کو انعام کے طور پر سربرینکا نوازنے کے فیصلے نے کچھ بوسنیائی باشندوں پر بنیاد پرستی کا اثر ڈالا ہے۔ اور میری تحقیق نے مجھے دکھایا کہ یہ رجحان آج تک جاری ہے۔ اگر بوسنیا کے مسلمان، جو تاریخی طور پر اپنی رواداری، برداشت اور دوسرے مذاہب کو برداشت کرنے  کے لیے مشہور ہیں، بنیاد پرست بن سکتے ہیں، تو پھر اس کا شکار کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ تشدد   سہنے کا تجربہ بنیاد پرستی کے پنپنے کے لیے  ایک اہم عنصر ہے۔  صدمہ مکمل طور پر ایسے شخص کو بدل کر رکھ دیتا ہے جو شدت سے اپنے درد،

مزید پڑھیے

افغانستان:بھوک اور سردی سے جنم لیتا ہوا ایک بڑا انسانی المیہ

  • شعبہ ادارت الف یار

یہ اتنا ہی برا ہے جتنا آپ تصور کر سکتے ہیں،" مسٹر بیسلی نے کہا۔ "حقیقت میں، ہم اب زمین پر بدترین انسانی بحران کو دیکھ رہے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ پچانوے فیصد لوگوں کے پاس خوراک نہیں ہے اور اب ہم 23 ملین لوگوں کو بھوک کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ "اگلے چھ مہینے تباہ کن ہونے والے ہیں۔ یہ ملک زمین پر جہنم بننے والا ہے۔"

مزید پڑھیے