ادھار سےمتعلق دکان داروں کے اقوال زریں
کبھی راہ میں اگر دونوں کا آمنا سامنا ہونے کا امکان پیدا ہو جائے تو قرض دار بےوفا پہلی محبت کی طرح یوں نظریں چُرا کر گزرتا ہے کہ گویا آنکھیں چار ہوئیں تو ناچار دوسری بار بے وفا ہونے کا ڈر ہو اور بے چارہ قرض خواہ جی ہی جی میں یہی گلہ کرتے ہوئے جل بھن جاتا ہے کہ "میرے پاس سے گزر کر میرا حال تک نہ پوچھا"۔۔۔یہ قصہ ہے قرض خواہ اور قرض دار کا۔۔۔دکان دار آپ کو اُدھار دیں یا نہ دیں صلاح ضرور دیتے ہیں۔