#شاعری

قمر جلالوی کا یومِ وفات

قمر جلالوی

قمرجلالوی کو زبان پر بلا کی دسترس حاصل تھی۔ اسی لیے ان کے یہاں فکر کی شدت کم ہے اور زبان کا ذائقہ بہت زیادہ۔ ان کے اشعار سہل ہیں جن میں کسی قسم کی پیچیدگی نہیں ہے اور سامع کو سمجھنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آتی۔ اسی سادگی کی وجہ سے قمر کے کلام کو ایسی زبردست مقبولیت حاصل ہوئی کہ ہندو پاک کا شاید ہی کوئی ا یسا نامور گلوکار اور گلوکارہ ہو جس نے ان کے کلام کو اپنی آواز نہ دی ہو۔

مزید پڑھیے

مزدور شاعر کی غزل: پرسشِ غم کا شکریہ

  • احسان دانش
احسان دانش

عظیم مزدور شاعر ، نثر نگار ، وہ جس نے زندگی کے اتار چڑھاؤ کو اس رنگ میں دیکھا کہ یہ جہاں، یعنی جہانِ معلوم، اسے جہانِ دیگر ۔نظر آنے لگا ۔ یعنی وہ شخص ، جس نے جامعہ پنجاب کے ریگزاروں میں مزدوری کی ، بیل کی طرح کولہو چلائے ، دیواریں کھڑی کیں ، دیواروں پر اپنے ہنر کے نشاں ثبت کیے ،اس احسان دانش کی بعد میں اسی مادرِ علمی ، یونیورسٹی آف دی پنجاب میں بحیثیتِ پروفیسر تقرری بھی ۔ہوئی

مزید پڑھیے

غزل: جب پتّھروں کے شہر میں ہم نے اذان دی

  • حماد یونُس
ستم

جب پتھروں کے شہر میں ہم نے اذان دی پتھروں کے شہر میں اذان دینے کے لیے جو حوصلہ درکار ہے ، وہ کوئی پتّھروں کے شہر میں رہنے والا ہی جانتا ہے ، کہ سوال اٹھانا جرم اور اور سر اٹھانا سرکشی ہے ، کہ " چلی ہے رسم ، کہ کوئی نہ سر اٹھا کے چلے "

مزید پڑھیے

جاوداں خواب: کہ خوابوں کو زوال کہاں ہے؟؟؟

  • حمّاد یونُس
خواب

خوابوں کی حقیقت کیا ہے کہ دیکھنے والے ہنستے بھی ہیں اور روتے بھی، جاگتے بھی ہیں اور سوتے بھی ، لیکن خوابوں کے بارے میں سگمنڈ فرائیڈ لکھے، ڈیکارٹ یا احمد فراز ، اس بارے میں سب متفق ہیں کہ خواب امر رہتے ہیں ، مرتے تو ہم آپ ہیں صاحب۔۔۔۔۔۔۔

مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2