مداری
تماش بینوں کا ہجوم گھیرے میں کھڑا تھا۔ مداری ڈگڈگی بجا بجا کر چاروں طرف گھوم رہا تھا۔ ’’ہاں تو مہربان، قدردان یا تو اپنی مرضی سے جموڑے بنو۔۔۔ ورنہ ہمیں جموڑے بنانا آتا ہے‘‘ اس نے نظر گھمائی ڈگڈگی کو تیزی سے بجانے لگا۔ ’’بھائیو جموڑہ ہماری مرضی سے چلے گا، اٹھے گا، بیٹھے ...