افسانہ

کفن دفن

برسوں سے میاں سیف الحق کا معمول تھا کہ ’’الصلوٰۃ خیر من النوم‘‘ کی آواز پر جاگتے اور نیلا رومال کندھے پر رکھ کر مسجد کی راہ لیتے اور ابھی صبح کی کلی پوری طرح چٹک نہ پاتی کہ صندل کی تسبیح پر استغفار کا ورد کرتے ہوئے گھر واپس آتے۔ تازہ اخبار کی آمد تک قرآن شریف کے چند رکوع، دعائے ...

مزید پڑھیے

گل رخے

میں اس قسم کی ہنگامی رقّت کا عادی ہوچکا ہوں۔ کسی کو روتا دیکھ کر، خصوصاً مرد کو اور پھر اتنے تنومند اور وجیہہ مرد کو روتا دیکھ کر دُکھ ضرور ہوتا ہے،مگر اب میں اس بے قراری کے مظاہرے کا اہل نہیں رہا جو ایسے موقعوں پر غیر ڈاکٹر لوگوں سے سرزد ہوجاتی ہے۔ ’’باری سے آؤ خان!‘‘ میں نے ...

مزید پڑھیے

کپاس کا پھول

مائی تاجو ہر رات کو ایک گھنٹے تو ضرور سو لیتی تھی لیکن اس رات غصے نے اسے اتنا سا بھی سونے کی مہلت نہ دی۔ پو پھٹے جب وہ کھاٹ پر سے اتر کر پانی پینے کے لیے گھڑے کی طرف جانے لگی تو دوسرے ہی قدم پر اسے چکر آ گیا تھا اور وہ گر پڑی تھی۔ گرتے ہوئےاس کا سر کھاٹ کے پائے سے ٹکرا گیا تھااور وہ ...

مزید پڑھیے

مامتا

پنجاب سے مجھے برطانیہ کے ایک افسر نے بھرتی کیا اور چین کے ایک جزیرے ہانگ کانگ بھیج دیا، جہاں چینی بستے تھے اور انگریز گورنر راج کرتا تھا۔ مدتوں سے ہانگ کانگ پولیس کے لیے پنجاب سے سپاہیوں کے گروہ کے گروہ تو برآمد کئے جاتے ہی تھے۔ لیکن اب ادھر یورپ میں ہٹلر نے جنگ چھیڑ دی تھی اور ...

مزید پڑھیے

مخبر

لالہ تیج بھان انسپکٹر نے دفتر آبکاری میں ملتان کے چنے ہوئے مخبروں سے میرا تعارف کرایا اور جب وہ زرد چہروں اور میلی آنکھوں کی اس قطار کے آخر میں پہنچے تو بولے، ’’یہ خادو ہے۔‘‘ سب مخبر متعارف ہونے کے بعد باہر چلے گئے اور اب ہمارے سامنے صرف خادو کھڑا تھا۔ یوں معلوم ہوتا تھا جیسے ...

مزید پڑھیے

بین

بس کچھ ایسا ہی موسم تھا میری بچی، جب تم سولہ سترہ سال پہلے میری گود میں آئی تھیں۔ بکائن کے اودے اودے پھول اسی طرح مہک رہے تھے اور بیریوں پر گلہریاں چوٹی تک اسی طرح بھاگی پھرتی تھیں اور ایسی ہوا چل رہی تھی جیسے صدیوں کے سوکھے کواڑوں سے بھی کونپلیں پھوٹ نکلیں گی۔ جب تم میری گود میں ...

مزید پڑھیے

ماسی گل بانو

اس کے قدموں کی آواز بالکل غیر متوازن تھی، مگر اس کے عدم توازن میں بھی بڑا توازن تھا۔ آخر بے آہنگی کا تسلسل بھی تو ایک آہنگ رکھتا ہے۔ سو، اس کے قدموں کی چاپ ہی سے سب سمجھ جاتے تھے کہ ماسی گل بانو آ رہی ہے۔ گل بانو ایک پاؤں سے ذرا لنگڑی تھی۔ وہ جب شمال کی جانب جا رہی ہوتی تو اس کے ...

مزید پڑھیے

الجھن

رات آئی، خیر کے لیے ہاتھ اٹھائے گئے اور اس کے بیاہ کا اعلان کیا گیا۔۔۔ وہ لال دوپٹے میں سمٹی ہوئی سوچنے لگی کہ اتنا بڑا واقعہ اتنے مختصر عرصے میں کیسے تکمیل تک پہنچا، وہ تو یہ سمجھے بیٹھی تھی کہ جب برات آئے گی تو زمین اور آسمان کے درمیان الف لیلہ والی پریوں کے غول ہاتھوں میں ہاتھ ...

مزید پڑھیے

شہید

درد اچانک شروع ہوا جیسے درد شروع ہوتاہے۔ بے وقت بے موقع بغیر اطلاع و اشارے کے، اچانک اس کے بدن میں ایک لہر سی اٹھی جیسے روح کی طنابیں کھینچی جارہی ہیں اور بدن رہائی چاہتاہو۔ لیکن ابھی رہائی کا وقت نہیں ہوا تھا کہ یہ سزاکی گھڑی تھی اس گھڑی اس نے مجھے پکار لیکن آواز حلق سے بمشکل ...

مزید پڑھیے

ویٹنگ روم

اپنا وطن کو چھوڑے ہوئے صدیاں بیت گئیں۔ اب تو ماہ و سال بھی یاد نہیں کہ آ باؤ أجداد کب جلا وطن ہوئے۔ غریب الوطن ہونا، جلاوطن ہونا، ہجرت ہونا ایک دیر ینہ روایت ہے یا انسا نی تہذیب کے مقدّرات کی کتاب میں مرقوم فیصلے۔ یہ بات سینہ بہ سینہ چلی آر ہی ہے کہ اپنا وطن بہت خوبصورت تھا۔ جب ...

مزید پڑھیے
صفحہ 228 سے 233