افسانہ

گزرے دنوں کی یاد

اب یہ بتانے سے کیا فائدہ کہ میں کون ہوں اور کیا ہوں۔ بس اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ میری زندگی میں تھوڑی سی راحت رہی ہے، لیکن زیادہ تر درد و درماں۔ اب تو رنج سہتے سہتے دل سن ہوچکا ہے اور یاد کی ورق گردانی کرتے کرتے دماغ کو ہر چیز دھندلی دھندلی معلوم ہوتی ہے۔ ماضی کے غبار کی تہیں جمتے ...

مزید پڑھیے

شادی

(۱) میاں اکبر کانکاح ہوگیا۔ دلہن کو بیاہ کرلے آئے۔ شادی میں کچھ کروفر نہ تھا۔ بہت سادی، زمانہ جدید کی شادی تھی۔ بہت ہی کم اور چیدہ براتی تھے۔ جب شہدوں کو اللہ آمین کی اجازت نہ ملی تو انہوں نے بہت غل مچایا۔ بہت سے لوگوں نے اس دائمی رسم کو ٹوٹتادیکھ کر ناک بھوں چڑھائی۔ اور افسوس کا ...

مزید پڑھیے

غلامی

ہرے ہرے کھیتوں میں سے بہتی ہوئی نہر کے کنارے بیٹھ کر دونوں دوستوں نےاپنے ساتھ کی چائے پی۔ پھر نہر کے ٹھنڈے پانی سے منہ ہاتھ دھوکر گھاس پر پاؤں پھیلاکے بیٹھ گیے۔ دور دور جدھر نگاہ دوڑتی تھی کھیت لہلہارہے تھے۔ ہوا ان میں سے تیزی سےہوتی ہوئی سائیں سائیں کرتی نکل جاتی تھی، اور ...

مزید پڑھیے

قید خانہ

’’ابے او رام لال، ٹھہر تو سہی۔ ہم بھی آرہے ہیں۔‘‘ دو آدمی ہاتھوں میں ڈنڈے لیے نشہ میں چور جھومتے آرہے تھے، رام لال جو آگے آگے چل رہا تھا، ڈنڈا سنبھالتا ہوا ان کی طرف مڑا، جواب مستی سے گلے لگ رہے تھے۔ ہوا بند تھی اور گرمی سے دم گھٹا جاتا تھا۔ وہ سب تاڑی خانہ سے لوٹ رہے ...

مزید پڑھیے

مشین گردی

پوسٹل کالونی میں کر یم کا ڈھابہ لٹ خانہ کہلاتا تھا۔ دنیا جہاں کے بے کار، ملازمت کے متلاشی درختوں کی چھاؤں میں پاؤں پسارے اونگھنے والے غرضیکہ سب ہی چلے آتے۔ لاٹھی ٹیکتے پینشنر بھی جوانی کی یادیں تازہ کرنے مہینے میں ایک بار ضرور زیارت کے لیے آتے۔ یہاں کڑک چائے سے لطف اندوز ہوتے ...

مزید پڑھیے

آثار

دن پر دن بیتتے جاتے ہیں۔۔۔۔ جیسے صدیاں گذر گئی ہوں ، حبس کایہ موسم گذرتاہی نہیں۔۔۔ نہ ہوا چلتی ہے نہ بارش برستی ہے۔۔۔۔آسمان پر پھیلے ہوئے گردوغبار پہ سارادن بادلوں کا گمان ضرور رہتاہے مگر رات ہوجاتی ہے کوئی پرندہ نئے موسم کا سندیسہ نہیں لاتا۔۔۔۔ پھر صبح ہوئی ہے۔۔۔۔ اوپر حد ...

مزید پڑھیے

پاگل کتّے کی کھوج

کچھ سال ہوئے ہمارے شہروں میں سے ایک شہر میں بظاہر ایک دن نکلا تھا یا محض اسے باور کرانے کے لئے ایک سویرا بھی ہوا تھا مگر کسی نے یہ فرض کرکے کہ وہ کوئی دن نہیں تھا ،وہ کسی دن کا سویرانہیں تھا ۔۔شہر کے مرکزی ایریا میں ٹھیک چوراہے پر ایک بلیک بورڈر کھ دیا تھا ۔اس پر ایک عبارت درج تھی ...

مزید پڑھیے

ڈرینج میں گرا ہوا قلم

ایک دستاویزی سیاہ رات کی تاریخ ختم ہوتے ہی جب ہم صبح کو اٹھنے کا ارادہ کرتے ہیں تو پیٹ کی روایتی خرابی ہمیں بستر سے ایک انچ بھی حرکت نہ کرنے پر بے بس کر دیتی ہے۔ اس کے باوجود ہمیں ایک قلم دیاجاتا ہے کہ ہم اس سے آنے والی رات کا ویسا ہی من وعن پروگرام لکھیں، جو پچھلی دستاویزی سیاہ ...

مزید پڑھیے

اگلا جنم

ایک سطحی سورج چارارب آدمیوں اور ان کے جانوروں پرندوں کیڑوں اور نبادات پرچمکتا آرہاہے ۔ ڈھیروں سطحی سورج میکانکی تناسبوں پر ٹمٹمارہے ہیں،یہاں تک کہ دن ختم ہوتاہے ۔ختم نہیں ہوتا معنی بدل جاتے ہیں ۔ رات کوئی تبدیلی نہیں۔ رات کے معنی ان گنت احمقوں کی نیند ہے کیونکہ اس عرصے میں ...

مزید پڑھیے

سلمیٰ اور ہوا

ابھی اس کرہ میں رات کا سفر جاری ہے ۔یہ واضح ہے مٹی اور پانی کی تمام کوتاہیوں سے ہٹ کر زمین پر ایک ایسا مکان باقی ہے جس کے اوپر سے ہوا سوچ سمجھ کر گزرتی ہے یہ واضح نہیں۔کیونکہ ہوا کو یہ معلوم ہے کہ اس مکان میں ایک انتہائی اہم وجود رہتاہے جو کسی چیز سے مرعوب نہیں ۔یہ واضح ہے یہ دیکھا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 226 سے 233