گزرے دنوں کی یاد
اب یہ بتانے سے کیا فائدہ کہ میں کون ہوں اور کیا ہوں۔ بس اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ میری زندگی میں تھوڑی سی راحت رہی ہے، لیکن زیادہ تر درد و درماں۔ اب تو رنج سہتے سہتے دل سن ہوچکا ہے اور یاد کی ورق گردانی کرتے کرتے دماغ کو ہر چیز دھندلی دھندلی معلوم ہوتی ہے۔ ماضی کے غبار کی تہیں جمتے ...