افسانہ

کاٹھ کے گھوڑے

سیلانی نے روزنامچے میں درج کیا ۔۔۔ اس بستی میں پہلے سے ایک پرانا قبیلہ آباد تھا ۔ لمبا عرصہ گذرا تو گھوڑوں پر سوار ایک نئے قبیلے کے جاں باز گھڑ سوار آئے اور اس پرانی بستی میں آباد ہوگئے۔ بستی کی صورتِ حال یہ تھی کہ اس میں نئے قبیلے کے لیے رہائش کی کوئی ایک جگہ دستیاب ہونی ممکن ...

مزید پڑھیے

سمندر جہاز اور میں

ابھی شام تھی اور ہم سفر پر جانے کی تیّاری میں مشغول تھے۔ سورج دھیرے دھیرے مغربی آسمان کی طرف بڑھ رہا تھا ۔ میں نے گھر سے باہر نکل کر دیکھا تو ہمیشہ کی طرح آج بھی میلے کچیلے اور پھٹے پرانے کپڑے پہنے چھوٹے چھوٹے بچے کوڑے کے ڈھیروں میں سے لوہے اور ٹین کے ٹکڑے چننے میں مصروف تھے۔ ان ...

مزید پڑھیے

اُجلا انسان، میلی روحیں

اس نے ایک مرتبہ پھر انسانوں کے اس سیلاب کو دیکھا جو سڑک پر مسلسل امڈ رہا تھا۔ ہر شخص کے چہرے پر اس کو آسودگی اور اطمینان کی لہریں نظر آئیں۔۔۔ ہر شخص کے چہرے پر، جن میں شام کے اخبار بیچنے والے لڑکے تھے، فٹ پاتھ پر معمولی اشیاء بیچنے والے دکاندار تھے، وہ بوڑھا تھا جس کے چہرے کے نقوش ...

مزید پڑھیے

بادل نہیں آتے

اور بادل نہیں آتے، نگوڑے بادل نہیں آتے۔ گرمی اتنی تڑاخے کی پڑ رہی ہے کہ معاذ اللہ! تڑپتی ہوئی مچھلی کی طرح بھنے جاتے ہیں، تمازت آفتاب اور دھوپ کی تیزیت! بھاڑ بھی ایسا کیا گرم ہوگا، پوری دوزخ ہے۔ کبھی دیکھی بھی ہے؟ نہیں دیکھی تو اب مزا چکھ لو۔ وہ موئی چلچلاتی دھوپ ہے کہ اپنے ہوشوں ...

مزید پڑھیے

تصویر کے دو رخ

تیسرے پہر کے وقت بیگم ابن انگنائی میں پلنگ پر بیٹھی چھا لیا کتر رہی تھیں۔ سامنے باور چی خانہ میں ماما ہنڈیا بگھار رہی تھی۔ جب ڈیوڑھی میں کسی نے کنڈی کھٹکھٹائی تو بگم ابّن بولیں، ’’اری دلچین دیکھیو تو کون کھٹکھٹا رہا ہے؟ اس شور سے تو ناک میں دم آگیا۔‘‘ اتنے میں باہر سے آواز ...

مزید پڑھیے

پریم کہانی

میں آج اس واقعہ کاحال سناتا ہوں۔ تم شاید یہ کہو کہ میں اپنے آپ کو دھوکا دے رہا ہوں۔ لیکن تم نے کبھی اس بات کا تو مشاہدہ کیا ہوگا کہ وہ شخص جو زندگی سے محبت کرتا ہے کبھی کبھی ایسی حرکتیں بھی کر بیٹھتا ہے جن سے سردمہری اور زندگی سے نفرت ٹپکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کو زندگی نے کچھ ...

مزید پڑھیے

استاد شمو خاں

(۱) استاد شمو خاں پہلوان کی اب تو خوب چین سے گزرتی تھی۔ کئی ایک اکھاڑے مار لینے سے مان ہوگیا تھا۔ کام بھی خوب چل رہا تھا۔ گھر میں بیوی سلمہ بتیت ہیں اور صرف دو بچے تھے۔ ورق کوٹنے سے یافت کافی ہوجاتی تھی۔ یار دوست تھے، فکر پاس نہ پھٹکتا تھا۔ اور اس کے علاوہ بدھو، درگی چماری کی لڑکی، ...

مزید پڑھیے

مزدور

(۱) شام۔ آسمان پر ہلکے ہلکے بادل۔ شام، سرخ اور عنابی۔ آسمان پر خون، اس جگہ جہاں زمین اور آسمان ملتے ہیں۔ افق پر خون جو بتدریج ہلکا ہوتاجاتا تھا، نارنجی اور گلابی، پھر سبز اور نیلگوں اور سیاہی مائل نیلا جو سرکے اوپر سیاہ ہوگیا تھا۔ سیاہی۔ سرپہ موت کی سیاہی۔ اور ایک آدمی زمین سے ...

مزید پڑھیے

اس کے بغیر

بہار پھر آ گئی۔ ہوا میں ایک نرمی، ایک عجیب دلکش خوشگواری ہے۔ سارا باغ ولایتی مٹر کے رنگین پھولوں سے مہک رہا ہے۔ اور کھیتوں میں سرسوں پھولی ہوئی ہے۔ یہی جی چاہتا ہے کہ بس دل آویز نیلگوں آسمان کے نیچے ہری ہری نرم گھاس پہ سر رکھ کے اس طرح فضا کے نشہ سے مست ہو کر لیٹ جاؤں کہ پھر کوئی ...

مزید پڑھیے

مہاوٹوں کی ایک رات

گڑ گڑ! گڑڑڑ! الہی خیر! معلوم ہوتا ہے کہ آسمان ٹوٹ پڑے گا۔ کہیں چھت تو نہیں گر رہی۔ گڑڑڑڑ! اس کے ساتھ ہی ٹوٹے ہوئے کواڑوں کی جھریاں ایک تڑپتی ہوئی روشنی سے چمک اٹھیں۔ ہوا کے ایک تیز جھونکے نے ساری عمارت کو ہلا کر رکھ دیا۔ سو سو سو ووو! کیا سردی ہے! یخ جمی جاتی ہے۔ برف جمی جاتی ہے، ...

مزید پڑھیے
صفحہ 225 سے 233