اسٹیج پر پڑا تھا جو پردہ وہ اٹھ چکا دلاور فگار 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اسٹیج پر پڑا تھا جو پردہ وہ اٹھ چکا جو عقل پر پڑا ہے وہ پردہ اٹھائیے