سوز دل پاس وفا درد جگر ہے کہ نہیں

سوز دل پاس وفا درد جگر ہے کہ نہیں
جو تھا مسجود ملائک وہ بشر ہے کہ نہیں


فرش گیتی سے سر عرش پہنچنے والے
کوچۂ دل سے تری راہ گزر ہے کہ نہیں


گرم بازار ہے ہر سمت ہوس خیزی کا
جذبۂ عشق کا بھی دل پہ اثر ہے کہ نہیں


جس میں ہو جلوہ فگن کون و مکاں کی وسعت
اہل دانش میں وہ انداز نظر ہے کہ نہیں