سولر پینلز استعمال کرنے والوں کے لیے بڑی خوش خبری، کارکردگی کئی گنا بڑھ جائے گی
اگر آپ شمسی توانائی استعمال کرنےکے دلدادہ ہیں یا اس بات کا تجسس رکھتے ہیں تو آپ کے لیے خوش خبری یہ ہےکہ بہت جلد سولر پینل کے بہت کم سیلز اب کی نسبت بڑی مقدارمیں توانائی پیدا کرنے لگیں گے۔ تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئی تحقیق نے، جس میں نامیاتی کی بجاے غیر نامیاتی مادے استعمال کیے جارہے ہیں، ایسے مواقع پیدا کیے ہیں جن کی مدد سے جدید سولر پینلز کی لائف اور کارکردگی دونوں کئی گنا بڑھنے جارہےہیں۔
اس سے پہلے ہونی والی مختلف تحقیقوں میں ہائبرڈ نامیاتی غیر نامیاتی پیرووسکائٹس Hybrid organic-inorganic perovskites 25 فیصد سے زیادہ فوٹو وولٹک افادیت کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ نئی تحقیق نے نہ صرف یہ ظاہر کیا ہے کہ یہ مفروضہ غلط ہے، بلکہ یہ بھی کہ تمام غیر نامیاتی مواد ہائبرڈ پیرووسکائٹس کو بھی پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ نتائج فزیکل سائنس کے شمارے کے سرورق پرشائع ہوئے ہیں۔
اس نئی تحقیق کے انچارج محقق، زی ژانگ نے وضاحت کی "جب روشنی شمسی سیل مواد پر چمکتی ہے تو ، تصویر سے تیار کردہ کیریئر ایک کرنٹ پیدا کرتے ہیں۔ خرابیوں پر دوبارہ ملاپ ان میں سے کچھ کیریئرز کو تباہ کر دیتا ہے اور اس وجہ سے کارکردگی کم ہو جاتی ہے۔ غیر نامیاتی اور ہائبرڈ پیرووسکائٹس کا موازنہ کرنے کے لئے ، محققین نے دو پروٹو ٹائپ مواد کا مطالعہ کیا۔ دونوں مادوں میں سیسہ اور آیوڈین ایٹم ہوتے ہیں ، لیکن ایک مادے میں کرسٹل کا ڈھانچہ غیر نامیاتی عنصر سیزیم cesium سے مکمل ہوتا ہے ، جبکہ دوسرے میں نامیاتی میتھیلیمونیم methylammonium مالیکیول موجود تھا۔ ہائبرڈ پیرووسکائٹ میں نامیاتی مالیکیول ٹوٹ سکتا ہے۔ جب ہائیڈروجن ایٹموں کا نقصان ہوتا ہے ، نتیجے میں "خالی جگہیں" کارکردگی کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔
ٹورینسکی نے مزید بتایا کہ’’ہماری تحقیق دراصل اس بات کا تعین کرنے کے لیے تھی کہ کون سے نقائص کیریئر کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اہم مسائل میں سے ایک، یعنی قابل تجدید توانائی کی پر کام کرنا ایک بہت پرجوش کام ہے۔‘‘ انہوں نے پرجوش انداز میں مزید بتایا کہ ’’اگر قابل تجدید توانائی اور بالخصوس سولر توانائی پر تیزی سے کام ہوتا ہےتو دنیا بہت جلد تیل کی اجارہ داری اور اس سے جڑی سیاسی سازشوں سے نجات حاصل کرلے گی۔ ‘‘