سینے میں اچھل رہی ہے حسرت میری صوفی تبسم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سینے میں اچھل رہی ہے حسرت میری آنکھوں میں تڑپ رہی ہے حیرت میری سنتا ہوں ہر ایک شے میں پنہاں ہے تو اس پر بھی نہ تو ملے تو قسمت میری