شور سے بچوں کے گھبراتے ہیں گھر پر اور ہم

شور سے بچوں کے گھبراتے ہیں گھر پر اور ہم
ورنہ خود ہی سوچئے صاحب کہ دفتر اور ہم


تو تو گھر میں سو رہا ہے یار تجھ کو کیا خبر
گیٹ پر زخمی پڑے ہیں گیٹ کیپر اور ہم


ہے جگہ دل میں تو اک گھر میں گزارا کرتے ہیں
آٹھ بچے ایک بیگم چار شوہر اور ہم


گھر کی تہذیب اور ہے دفتر کا کلچر اور ہے
گھر کے اندر اور ہیں ہم گھر کے باہر اور ہم