آپ کا دماغ کتنا وزن اٹھا سکتا ہے؟
آپ اپنے جسم کو صحت مند بنانے کے لیےہفتے عشرے میں کچھ وقت یقیناً جسمانی ورزش میں گزارتےہوں گے ،اچھی غذا لیتے ہوں گے یا چہل قدمی ہی کرتے ہوں گے۔ لیکن دوسری طرف جسم ہی کی طرح آپ کا دماغ بھی آپ کے لیے اہم ہے، بلکہ یوں کہہ لیجیے کہ اچھے دماغ کے بغیر جسم کسی کام کانہیں ۔
لیکن سوال یہ ہے کہ آپ اپنے دماغ کو صحت مند بنانے کے لئے کیاکرتے ہیں؟
دراصل اپنی زندگی کے اکثر معاملات خوش اسلوبی سے نبٹانے کے لیے آپ کو ایکٹو دماغ کی ضرورت ہے جس کے لیے دماغی ورزش یا برین ٹریننگ آپ کی مشکل آسان کرسکتی ہے۔ دماغی ورزشوں کا آئیڈیا اگرچہ کوئی نیا نہیں لیکن مصروف انسان کو آج جتنی اس کی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔
آپ کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہیں ، ملازمت کرتے ہیں، کاروبار کرتے ہیں یا ہروقت گھر پر رہنے والی ہاؤس وائف ہیں، آپ کا دماغ ہر وقت کام کرتا رہتا ہے۔ ایسے میں باتیں بھول جانا،تاریخ یاد نہ رہنا یا کوئی شے رکھ کر بھول جانا کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے۔ نیز یہ کہ بھول جانے کی اس عادت کا تعلق عمر سے نہیں ہے اور آپ عمر کے کسی بھی حصے میں اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہاں ہم ایسی چند بنیادی دماغی ورزشیں دے ہیں جن کی مدد سے آپ بنا سکتے ہیں اپنے جسم کے ساتھ ساتھ اپنے دماغ کو بھی چاق و چوبند ،اور ہوسکتے ہیں شامل دنیا کے ذہین ترین افراد میں ۔ جی ہاں!کوشش تو کیجیے!
ایک آئیڈیا کے زیادہ نتائج پر غور کرنے کی عادت اپنائیے:
عموماً کاروباری لوگوں کے دماغ میں اتنے زیادہ آئیڈیاز ہوتے ہیں جن پر کام کرنے کے لیے بھی ان کے پاس وقت نہیں ہوتا۔ لیکن یہ کوشش ہم سب کو کرنی چاہیے کہ ہمارا دماغ ایک آئیڈیا کے لیے ایک سے زیادہ متبادل یا امکانات سوچ سکتا ہو۔ ہمارے پاس چوائسز ہونی چاہییں، چاہے ان میں سے کچھ ایسی بھی ہوں جو شاید قابل عمل نہ ہوں تب بھی وہ ہمارے دماغ کو تیز کرنے کا باعث بنتی ہیں۔امکانات پر مستقل سوچتے رہیے، خیالی پلاؤ پکائیے، سوچوں کے گھوڑے دوڑائیے اور اپنے دماغ کو ہر لحاظ سے مختلف امکانات پر سوچنے کا عادی بنالیجیے۔
Aerobic Exercises کیجیے:
آج کل ورزشوں کی یہ نسبتاً نئی قسم کافی شہرت حاصل کرگئی ہے۔ aerobic exercises ایسی ورزشیں ہیں جن کی مدد سے جسم میں زیادہ سے زیادہ آکسیجن پہنچائی جاسکتی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ان ورزشوں سے جہاں جسم کو فائدہ پہنچتا ہے وہیں دماغ پر بھی بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔بڑی عمر میں بھول جانےکی ایک بڑی بیماری الزائمر Alzheimer's کہلاتی ہے ،جو نہ صرف مریض کے لیے بلکہ اس کے اہل خاندان کے لیے بھی بہت تکلیف دہ ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ایروبکس ایکسرسائز ایلزھیمر اور ڈیمینشیا کے امکانات کو تمام عمر کے لئے ختم کر دیتی ہیں ۔اگر آپ اپنی روزمرہ کی ایکسرسائز میں محض دس بیس منٹ بھی انہیں شامل کرلیتے ہیں تو آپ یہ حیرت انگیز نتائج حاصل کرسکت ہیں ۔یہ ورزشیں گھر پر بھی کی جا سکتی ہیں ۔آپ کو یو ٹیوب سے بہت ساری ویڈیوز مل جائیں گی ۔ ان ورزشوں سے س سے بھی چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ آپ تھوڑی سی کوشش سے یوٹیوب پر ایسی ورزشیں بآسانی سرچ کرسکتے ہیں۔اس مقصد کے لیے ایک خوب صورت ویڈیو نیچےدی گئی ہے:
اپنے سے زیادہ ذہین اور سمجھ دار لوگوں کے ساتھ وقت گزاریے:
اگرچہ بادی النظر میں یہ ایک مشکل کام لگتا ہے۔ عموماً لوگ اپنے جیسے یا اپنے سےکم سمجھ دار لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا آسان سمجھتے ہیں کیونکہ وہ ان کی رائے کو چیلنج نہیں کرتے۔ لیکن یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ ذہین اور سمجھ دار لوگوں کی صحبت میں وقت گزارنا آدمی کو ذہین بناتا ہے۔ اسی لیے پرانے لوگ بزرگوں کی صحبت حاصل کرنے کی ہمیشہ کوشش کرتے رہتے ہیں۔ تو آپ بھی ہمت کیجیے اور موبائل اور انٹرنیٹ کی دنیا سے باہر کچھ ایسے لوگوں سے محو گفتگو ہونے کی کوشش کیجیے جو آپ کے ذہن کے بند دریچے کھول سکیں اور آپ کے دماغ کو ایکٹو کرسکیں۔
روزانہ کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کیجیے:
دماغ تب متحرک مانا جاتا ہے جب یہ ہر بدلتی صورتحال میں بھی فوراً کام کرے اور اس کے مطابق آئیڈیاز دے ۔اور ایسا تب ہی ممکن ہے جب آپ اسے روزانہ نئے آئیڈیازاور نئی باتوں کو سیکھنے کے لیے استعمال کررہے ہوں۔ آج کل کے دور میں تو یہ سب بہت آسان ہوگیا ہے۔ آپ بآسانی کسی آن لائن کورس کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ کوئی نئی زبان سیکھنے کی کوشش کیجیے، کھانا پکانا، دستکاری، کوئی ہنر، کوئی اچھا دماغی کھیل۔ کچھ بھی سیکھیے لیکن روزانہ اپنے دماغ کو نیا سیکھنے پر آمادہ کیجیے ، تب ہی وہ نت نئی مشکلوں کو آسان بنانے میں آپ کی مدد کرسکے گا۔
میٹھے سے گریز کریں :
چینی یا میٹھے کا بہت زیادہ استعما ل آپ کی دماغی کارکردگی پر اثر انداز ہو سکتا ہے ۔ساتھ ساتھ یہ ذیابیطس ،سوجن اور ذہنی دباؤ کا باعث بھی بن سکتا ہے ۔آپ کو ایسی غذا لینی چاہیے جس سے آپ کی انسولین کی مقدار بھی پوری رہے اور آپ کی صحت بھی ٹھیک رہے ۔اگر آپ میٹھے کے بہت زیادہ شوقین ہیں تو قدرتی مٹھاس کو ترجیح دیں۔سفید چینی یا مصنوعی فلیورز آپ کے لئے سنجیدہ حد تک نقصان د ہ ہیں ۔لہٰذا کیک پیسٹری اور مٹھائیوں کے بجائے متبادل صحت مند غذاؤں کا انتخاب کیجیے اور اپنے دماغ کو صحت مند بنائیے۔
دماغ سے مختلف جہات میں کام لیجیے:
نفسیات کے ماہرین کہتے ہیں کہ ہمارا دماغ کئی جہات یا سمتوں میں کام کرتا ہے اور اس کی بہترین ورزش یہ ہوگی کہ اسے مختلف النوع کاموں میں مصروف رکھا جائے۔ ہاورڈ گارنر کی ملٹی پل انٹیلی جنس تھیوریmultiple intelligence theory اس ضمن میں کافی شہرت رکھتی ہے۔ گویا ایک ہی طرح سے سیکھنے یا ایک ہی طرح کے مشغلہ میں سارا دن دماغ کو مصروف رکھنا اسے سست اور کم فائدہ مند بنا سکتا ہے۔ لہٰذا کوشش کیجیے کہ سیکھنے یا دماغ کو مصروف رکھنے کے لیے مختلف سمتوں میں اسے استعمال کیا جائے۔ مثلاً آپ ویڈیوز دیکھیے، رپورٹس پڑھیے، کچھ سنیے اور کچھ اچھی دماغی گیمز تلاش کرکے انہیں کھیلیے۔
اپنے دماغ کو کچھ بریک دیجیے:
آخری لیکن بہت اہم بات یہ ہے کہ آپ ہر وقت کام نہیں کر سکتے ۔ہر وقت اپنے دماغ کو متحرک نہیں رکھ سکتے ۔خود کو تھوڑا وقت دیں، دماغ کو ریلکس کریں اور تمام آلات بند کر کے خود کے لئے وقت نکالیں۔کوشش کیجیے کہ دن کے کچھ حصے میں انٹرنیٹ بند کر دیں اور اس وقت میں کوئی مفید مشغلہ تلاش کریں۔ اگر کوئی مشغلہ نہیں ہے تو بنا لیں جو آپ کو پسند ہے وہ کریں۔آپ باغبانی کر سکتے ہیں ،کوئی کتاب پڑھ سکتے ہیں ۔کوئی اچھی فلم دیکھ سکتے ہیں یا کسی پر سکون جگہ پر سیر بھی کی جا سکتی ہے ۔ان سب سے آپ کا دماغ ریلیکس ہوجائے گا اور پھر نئی روٹین کے لیے زیادہ مستعدی سے تیار بھی۔