شرما کے یوں نہ دیکھ ادا کے مقام سے
شرما کے یوں نہ دیکھ ادا کے مقام سے
اب بات بڑھ چکی ہے حیا کے مقام سے
تصویر کھینچ لی ہے ترے شوخ حسن کی
میری نظر نے آج خطا کے مقام سے
دنیا کو بھول کر مری بانہوں میں جھول جا
آواز دے رہا ہوں وفا کے مقام سے
دل کے معاملے میں نتیجے کی فکر کیا
آگے ہے عشق جرم و سزا کے مقام سے