شراب ارغواں کو شیخ پہلے تو برا سمجھے

شراب ارغواں کو شیخ پہلے تو برا سمجھے
مگر پھر رفتہ رفتہ صحت افزا شوربا سمجھے


نظر بازوں کو بھی دھوکہ ہوا فیشن کی چھل بل سے
وہ اکثر اچھی خاصی چھوکری کو چھوکرا سمجھے


ہزاروں سال سے پولیس کی تفتیش جاری ہے
حسینوں کی کمر کو وہ ہمیشہ لاپتا سمجھے


ہوا کشمیر اور پنجاب میں اب تک نہ سمجھوتہ
ادھر یہ کانگڑی مانگے ادھر وہ کانگڑا سمجھے


ترے عاشق ترے کوچے کو تیری سرد مہری سے
کبھی کشمیر سمجھے تو کبھی کولمبیا سمجھے


نہ باندھو گول چکر اپنے سر پر زلف پیچاں کا
کہیں ایسا نہ ہو بلبل اسی کو گھونسلہ سمجھے