شک نہیں ہے ہمیں اس بت کے خدا ہونے میں

شک نہیں ہے ہمیں اس بت کے خدا ہونے میں
چین ہی چین ہے راضی بہ رضا ہونے میں


کون چھپ چھپ کے محبت نہیں کرتا آخر
کیا برائی ہے یہی کھیل کھلا ہونے میں


بات بے بات انہیں عادت ہے خفا ہونے کی
کوئی ثانی نہیں رکھتے وہ خفا ہونے میں


زندہ رہنے سے بڑا جرم بھلا کیا ہوگا
تاہم اک عمر گزاری ہے سزا ہونے میں


پہلے دنیا میں وفا کوئی صفت ہوتی تھی
شرم آتی ہے اب ارباب وفا ہونے میں


مسئلہ بن گئی چھوٹی سی برائی اے شعورؔ
کیا تکلف ہے بھلا اور برا ہونے میں