شہروں میں پھرے نہ سوئے صحرا نکلے شاد عظیم آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شہروں میں پھرے نہ سوئے صحرا نکلے فیاض جو ہو وطن کے وہ کیا نکلے پیاسے آتے ہیں آپ دریا کی طرف پیاسوں کی تلاش کو نہ دریا نکلے