شہر میرا
شہر میرا اداس گنگا سا
کوئی بھی آئے اور اپنے پاپ
کھو کے جاتا ہے دھوکے جاتا ہے
آگ کا کھیل کھیلنے والے
یہ نہیں جانتے کہ پانی کا
آگ سے بیر ہے ہمیشہ کا
آگ کتنی ہی خوفناک سہی
اس کی لپٹوں کی عمر تھوڑی ہے
اور گنگا کے صاف پانی کو
آج بہنا ہے کل بھی بہنا ہے
جانے کس کس کا درد سہنا ہے
شہر میرا اداس گنگا سا