شہباز شریف سیلاب ڈیش بورڈ بنانے والوں سے کیوں ناراض ہوئے؟اچھی روایت کیا ہے؟
"یہ وہ چیز نہیں جو قوم چاہتی ہےیا میں اور آپ چاہتے ہیں۔ اس میں کئی ایک کمیاں ہیں۔"
یہ بات کہتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے آج سیلاب کی معلومات فراہم کرنے والے ڈیش بورڈ کے افتتاح سے انکار کر دیا۔ میرے نزدیک یہ خوش آئند بات ہے۔ عام طور پر ہمارے ہاں معمول ہے کہ منصوبوں کے افتتاح کر دیے جاتے ہیں، تب بھی جب ان میں کئی ایک کمیاں ہوتی ہیں اور وہ نا مکمل ہوتے ہیں۔ درپردہ صرف سیاسی فائدہ ہوتا ہے اور اپنی حکومت کی واہ واہ ہوتی ہے۔ لیکن شہباز شریف نے اپنی ہی پارٹی کے احسن اقبال جیسے اہم وزیر کو شرمندہ کرتے ہوئے آج اس دستور کو توڑا جو کہ میرے لیے کم از کم خاصا باعث مسرت تھا۔ وزیر اعظم نے افتتاح کی تاریخ کو اگلے پیر تک ملتوی کرتے ہوئے وزرا کو فوری کمی کو دور کرنے کا کہا۔
ڈیش بورڈ میں کیا کمی تھی؟
سادہ ترین الفاظ میں یہ ڈیش بورڈ انٹرنیٹ پر ایک پلیٹ فارم ہے، جس سے سیلاب کی تازہ ترین معلومات جو کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے اندر موصول ہو رہی ہوں، حاصل کی جا سکتی ہیں۔ یہ ڈیش بورڈ سیلاب کے حوالے سے چوبیس گھنٹوں کے اندر موصول شدہ معلومات کو دینے سے قاصر تھا، جس کے باعث وزیر اعظم نے اس کے افتتاح سے انکار کر دیا۔ ایسا نہیں تھا کہ یہ ڈیش بورڈ بالکل ہی کام نہیں کر رہا تھا، کر رہا تھا لیکن معلومات تین اکتوبر کو تیس ستمبر تک کی دے رہا تھا۔ یہ معلومات آٹومیٹک نہیں آ رہی تھیں بلکہ ان کو فیڈ کیا جا رہا تھا۔ وزیر اعظم چاہتے تھے کہ معلومات فوری آٹومیٹک اپڈیٹ ہوتی رہیں، جیسا کہ عالمی معیارات کے مطابق بنے ڈیش بورڈز پر ہوتا ہے۔
اب ہو گا کیا؟
وزیر اعظم نے اس کے افتتاح کی تاریخ ایک ہفتہ آگے کر دی ہے۔ اب ہو گا کیا؟ یقیناً اس پر دن رات کام ہوگا اور اسے وزیر اعظم کے کہے کے مطابق عالمی معیار پر لایا جائے گا۔ لکھوا لیں مجھ سے یہ کام ایک ہفتے میں ہو جائے گا۔ اس کے برعکس اگر وزیر اعظم افتتاح کر جاتے اور اپنے وزرا اور سٹاف کے بہلاووں پر خاموش ہو جاتے، تو یقیناً یہ بھی صرف ایک سیاسی منصوبہ ہی رہ جاتا، جس کا اصل فائدہ شاید ممکن نہ ہوتا۔ خوش آئند بات ہے کہ وزیر اعظم نے سیاسی مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے افتتاح سے انکار کیا ہے اور اپنی ٹیم کو اسے عالمی معیارات کے مطابق بنانے کا حکم دیا ہے۔
امید ہے کہ یہ اقدام ہمارے آئندہ کے سیاسی حکمران بھی اپنائیں گے۔ ایسے منصوبے جن پر قوم کے وسائل لگے ہوں انہیں نامکمل حالت میں سیاسی فائدے کے لیے افتتاح کر کے ناقص حالت میں نہیں چھوڑ دیا کریں گے۔