شباب جا چکا لیکن خمار باقی ہے

شباب جا چکا لیکن خمار باقی ہے
بھری خزاں میں بھی لطف بہار باقی ہے
جوان ہے دل زندہ ابھی تو پہلو میں
جہاں میں عشرت لیل و نہار باقی ہے