شباب جا چکا لیکن خمار باقی ہے جے کرشن چودھری حبیب 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شباب جا چکا لیکن خمار باقی ہے بھری خزاں میں بھی لطف بہار باقی ہے جوان ہے دل زندہ ابھی تو پہلو میں جہاں میں عشرت لیل و نہار باقی ہے