شام اور رستے میں ریوڑ کے گزرنے سے غبار

شام اور رستے میں ریوڑ کے گزرنے سے غبار
جھٹپٹے میں ذرہ ذرہ آنکھ جھپکاتا ہوا
جنگلوں میں منتظر خاموشیاں چھائی ہوئی
جیسے کوئی تھم گیا ہو راگنی گاتا ہوا