شام اور رستے میں ریوڑ کے گزرنے سے غبار احسان دانش 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شام اور رستے میں ریوڑ کے گزرنے سے غبار جھٹپٹے میں ذرہ ذرہ آنکھ جھپکاتا ہوا جنگلوں میں منتظر خاموشیاں چھائی ہوئی جیسے کوئی تھم گیا ہو راگنی گاتا ہوا