بچوں کے لیے سیرت النبیﷺ کا ایک خوب صورت سبق
رسول پاکﷺ نے مکہ سے ہجرت فرمائی تو پہلے مدینہ منورہ کے قریب ایک بستی قباء میں چند دن قیام فرمایا اور اسی دوران میں وہاں ایک مسجد بنوائی۔پھر آپ ﷺ خاص شہر مدینہ میں تشریف لے گئے تو کچھ عرصہ کے بعد وہاں بھی ایک مسجد بنوائی۔پہلی مسجد کو ’’مسجدقباء‘‘اور دوسری مسجد کو ’’مسجد نبوی‘‘ کہتے ہیں۔جس وقت یہ مسجدیں بن رہی تھیں تو رسول پاکﷺ اپنے صحابہ ؓ کے ساتھ مل کر گارا اور اینٹیں ڈھوتے تھے۔۔۔۔وہ بہتیرا عرض کرتے:
’’اے اللہ کے رسول ﷺ !آپ رہنے دیجئے۔ہم خود یہ کام کرلیں گے۔‘‘
لیکن آپ ﷺ فرماتے:۔۔
’’نہیں !میں تمہارے ساتھ مل کر اس کام میں پورا حصہ لوں گا۔‘‘
اسی طرح ہجرت کے پانچویں سال خندق کی لڑائی پیش آئی تو آپ ﷺ صحابہؓ کے ساتھ مل کر خندق کھودتے تھے۔یہ بڑی لمبی چوڑی خندق تھی اور پتھریلی زمین میں اس کا کھودنا بڑا مشکل کام تھا۔لیکن آپ ﷺ اور آپ ﷺ کےپیارے ساتھیوں نے دن رات سخت محنت کر کے چند دن میں یہ خندق تیار کرلی۔یوں حملہ کرنے والے کافر شہر کے اندر داخل نہ ہوسکے۔
یہ خندق کھودتے ہوئے آپ کا جسم مبارک گردوغبار سے اٹ جاتا تھا اور آپ ﷺ بہت تھک جاتے تھےلیکن اس حال میں بھی آپ ﷺ کام جاری رکھتے تھے۔صحابہ ؓ باربار عرض کرتے تھےکہ اے اللہ کے رسول ﷺ آپ یہ کام نہ کریں اور آرام سے بیٹھیں لیکن آپ ﷺ فرماتے:
’’ نہیں،میں یہ کام نہیں چھوڑوں گا اور تمہارے ساتھ مل کر خندق کھودوں گا۔‘‘