سزا یہ دی ہے کہ آنکھوں سے چھین لیں نیندیں عامر عثمانی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سزا یہ دی ہے کہ آنکھوں سے چھین لیں نیندیں قصور یہ تھا کہ جینے کے خواب دیکھے تھے کسی نے ریت کے طوفاں میں لا کے چھوڑ دیا یہ جرم تھا کہ وفا کے سراب دیکھے تھے