سزا یہ دی ہے کہ آنکھوں سے چھین لیں نیندیں

سزا یہ دی ہے کہ آنکھوں سے چھین لیں نیندیں
قصور یہ تھا کہ جینے کے خواب دیکھے تھے
کسی نے ریت کے طوفاں میں لا کے چھوڑ دیا
یہ جرم تھا کہ وفا کے سراب دیکھے تھے