سو مشکلیں تھیں عشق کے آزار کے لئے

سو مشکلیں تھیں عشق کے آزار کے لئے
ہموار راہ شوق نہ تھی پیار کے لئے
آنکھوں میں انتظار کی بیتابیوں کے ساتھ
در پر کھڑے رہے ترے دیدار کے لئے