سرشار ہوں چھلکتے ہوئے جام کی قسم

سرشار ہوں چھلکتے ہوئے جام کی قسم
مست شراب شوق ہوں خیام کی قسم


عشرت فروش تھا مرا گزرا ہوا شباب
کہتا ہوں کھا کے عشرت ایام کی قسم


ہوتی تھی صبح عید مری صبح پر نثار
کھاتی تھی شام عیش مری شام کی قسم


اخترؔ مذاق درد کا مارا ہوا ہوں میں
کھاتے ہیں اہل درد مرے نام کی قسم