سرسید احمد خاں
قوم سرسید کا یہ احساں بھلا سکتی نہیں
یاد ان کی گردش دوراں مٹا سکتی نہیں
قوم کی اصلاح و خدمت میں ہزاروں دکھ سہے
آندھیوں کی زد پہ تم کرتے رہے روشن دئے
آپ نے دور جہالت سے نکالا قوم کو
علم اور تہذیب کے سانچے میں ڈھالا قوم کو
خون دل سے آپ نے سینچا ہمارا یہ چمن
جس میں کھلتے آج بھی ہیں غنچہ ہائے علم و فن
درس گاہ علم و دانش ہے یہ ان کی یادگار
جو ہمارے واسطے ہے باعث صد افتخار
آپ کا روشن رہے گا تا ابد دنیا میں نام
قوم کے سب نونہالوں کو ہے سید کا پیام
تم کو میرے خواب کی تعبیر ہونا چاہیے
اہل علم و صاحب تدبیر ہونا چاہیے