سرکار میرے عشق کا معیار دیکھنا
سرکار میرے عشق کا معیار دیکھنا
لایا ہوں آپ کے لیے میں کار دیکھنا
میں چھینک چھینک کر ہوا بیمار دیکھنا
نسوار وعظ دیتے ہو مقدار دیکھنا
لاکھوں ہوئے ہیں شہر میں بیکار دیکھنا
باور نہ ہو تو آج کا اخبار دیکھنا
ارزاں لگے نہ دل مرا تو اے مرے عزیز
سو بار جا کے عشق کا بازار دیکھنا
کہتا ہے کون شیخ جی مغرب پسند ہیں
پتلون چست کے تلے شلوار دیکھنا
بلبلؔ کو چونچ مارنے آؤ تو سوچ کر
تلوار سی ہے اس کی بھی منقار دیکھنا