سرحد ہوش سے گزرتا ہوں

سرحد ہوش سے گزرتا ہوں
ڈوبتا ہوں کبھی ابھرتا ہوں
دیکھ کر تیری مدھ بھری آنکھیں
میں خود اپنی تلاش کرتا ہوں