سر راہے کبھی کبھار سہی
سر راہے کبھی کبھار سہی
رس بھری اک نگاہ یار سہی
ہم تو زندہ ہیں تیرے وعدوں پر
تو نہیں تیرا انتظار سہی
ہم لگا دیں گے عشق کی بازی
نہ ملے جیت اپنی ہار سہی
ہم کو ہے ایک سوہنی کی تلاش
پس طوفاں چناب پار سہی
اپنا منصب نبھا کہ تو ہے خدا
ہم ہیں بندے گناہ گار سہی